Menu

The Noble Quran beta

⚖️

AI Assistant Terms & Disclaimer

Important Information

Before using our AI Assistant, please read and understand the following:

  • AI-Generated Content: Responses are generated by artificial intelligence and may not always be accurate or complete.
  • Not a Substitute for Scholars: This AI is not a replacement for qualified Islamic scholars or religious authorities.
  • Verify Information: Always verify religious guidance with authentic sources and qualified scholars.
  • No Liability: We are not responsible for decisions made based on AI responses.
  • Educational Purpose: This tool is for educational and informational purposes only.
  • Data Processing: Your conversations may be processed by third-party AI services (Groq).

By clicking "I Agree", you acknowledge that you have read and understood these terms.

📧

Login to Chat

Enter your details to access the AI Assistant

🤖 Quran AI Assistant
🤖
Assalamu Alaikum! I'm your Quran AI assistant. Ask me anything about the Quran, Islamic teachings, or how to use this platform.
We may receive a commission if you click on a link and buy a product, service, policy or similar. This is at no extra cost to you. Detailed information about affiliate marketing links placed on this website can be found here.

About this Surah


Tafsir (Commentary)

نام :

 

 پہلے ہی فقرے کو اس سورہ کا نام قرار دیا گیا ہے۔

زمانۂ نزول :

 

اس کا مضمون سورۂ ضحٰی  سے اس قدر ملتا جلتا ہے کہ یہ دونوں سُورتیں قریب قریب ایک ہی زمانے اور ایک جیسے حالات میں نازل شدہ معلوم ہوتی ہیں۔ حضرت عبد اللہ بن عباس ؓ  فرماتے ہیں کہ یہ مکّۂ معظمہ میں والضحٰی کے بعد نازل ہوئی ہے۔

موضوع اور مضمون:

 اس کا مقصد و مدعا بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تسلّی دینا ہے۔ نبوّت سے پہلے حضور ؐ کو کبھی اُن حالات سے سابقہ پیش نہ آیا تھا جن کا سامنا نبوّت کے بعد دعوتِ اسلامی کا آغاز کرتے ہی یکایک آپؐ کو کرنا پڑا۔ یہ خود آپؐ کی زندگی میں ایک انقلابِ عظیم تھا جس کا کوئی اندازہ آپؐ کو قبلِ نبوت کی زندگی میں نہ تھا۔ اسلام کی تبلیغ آپؐ  نے کیا شروع کی کہ دیکھتےدیکھتے وہی معاشرہ آپ ؐ کا دشمن ہو گیا جس میں آپ ؐ پہلے بڑی عزت کی نگاہ سے دیکھے جاتے تھے ۔ وہی رشتہ دار ، دوست ، اہلِ قبیلہ اور اہلِ محلہ آپؐ  کو گالیاں دینے لگے جو پہلے آپ ؐ کو ہاتھو ہاتھ لیتے تھے۔ مکّہ میں کوئی آپؐ کی بات سننے کا روادار نہ تھا ۔ راہ چلتے آپ پر آوازے کسے جانے لگے۔ قدم قدم پر آپ ؐ  کے سامنے مشکلات ہی مشکلات تھیں۔ اگرچہ رفتہ رفتہ آپؐ کو اِن حالات ، بلکہ اِن سے بھی بدرجہا زیادہ سخت حالات کا مقابلہ کرنے کی عادت پڑ گئی، لیکن ابتدائی زمانہ آپ ؐ کے لیے نہایت دل شکن تھا۔ اِسی بنا پر آپ ؐ کو تسلی دینے کے لیے پہلے سُورۂ ضحٰی نازل کی گئی اور پھر اِس سورت کا نزول ہوا۔

اِس میں اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے آپ ؐ کو  بتایا ہے کہ ہم نے آپ ؐ کو تین بہت بڑی نعمتیں عطا کی ہیں جن کی موجودگی میں کوئی وجہ نہیں کہ آپ ؐ دل شکستہ ہوں۔ ایک شرح صدر کی نعمت۔ دوسری نعمت کہ آپ کے اوپر سے ہم نے وہ بھاری بوجھ اتار دیا جو نبوّت سے پہلے آپ ؐ کی کمر توڑے ڈال رہا تھا۔ تیسری رفعِ ذِکر کی نعمت جو آپ ؐ سے بڑھ کر تو درکنار آپ ؐ کے برابر بھی کبھی کسی بندے کو نہیں دی گئی۔ آگے چل کر ہم نے اپنے حواشی میں وضاحت کر دی ہے کہ اِن تینوں نعمتوں سے مراد کیا ہے اور یہ کتنی بڑی نعمتیں ہیں۔

اِس کے بعد ربِّ کائنات اپنے بندے اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ اطمینان  دلاتا ہے کہ مشکلات کا یہ دور ، جس سے آپ ؐ کو سابقہ پیش آ رہا ہے، کوئی بہت لمبا دور نہیں ہے بلکہ اِس تنگی کے ساتھ ہی ساتھ فراخی کا دور بھی لگا چلا آرہا ہے۔ یہ وہی بات ہے جو سورۂ ضحٰی میں اِس طرح فرمائی گئی تھی کہ آپ ؐ کے لیے ہر بعد کا دور پہلے  دور سے بہتر ہو گا اور عنقریب آپ ؐ کا ربّ  آپ ؐ کو وہ کچھ دے گا جس سے آپ ؐ کا دل خوش ہو جائے گا۔

آخر میں حضور ؐ کو ہدایت فرمائی گئی ہے کہ ابتدائی دور کی اِن سختیوں کا مقابلہ کرنے کی طاقت آپ کے اندر ایک ہی چیزسے پیدا ہوگی، اور وہ یہ ہے کہ جب اپنے مشاغل سے آپ فارغ ہوں تو عبادت کی مشقت و ریاضت میں لگ جائیں اور ہر چیز سے بے نیاز ہو کر صرف اپنے ربّ سے لَو لگائیں۔ یہ وہی ہدایت ہے جو زیادہ تفصیل کے ساتھ حضور ؐ کو سورۂ مزّمِّل آیات ۱ تا ۹ میں دی گئی ہے۔


Surah Ar-Rahman - مہربان
Ayah 1
رحمٰن نے
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ الرَّحْمَـٰنُ
Ayah 2
اِس قرآن کی تعلیم دی ہے
عَلَّمَ الْقُرْآنَ
Ayah 3
اُسی نے انسان کو پیدا کیا
خَلَقَ الْإِنسَانَ
Ayah 4
اور اسے بولنا سکھایا
عَلَّمَهُ الْبَيَانَ
Ayah 5
سورج اور چاند ایک حساب کے پابند ہیں
الشَّمْسُ وَالْقَمَرُ بِحُسْبَانٍ
Ayah 6
اور تارے اور درخت سب سجدہ ریز ہیں
وَالنَّجْمُ وَالشَّجَرُ يَسْجُدَانِ
Ayah 7
آسمان کو اُس نے بلند کیا اور میزان قائم کر دی
وَالسَّمَاءَ رَفَعَهَا وَوَضَعَ الْمِيزَانَ
Ayah 8
اِس کا تقاضا یہ ہے کہ تم میزان میں خلل نہ ڈالو
أَلَّا تَطْغَوْا فِي الْمِيزَانِ
Ayah 9
انصاف کے ساتھ ٹھیک ٹھیک تولو اور ترازو میں ڈنڈی نہ مارو
وَأَقِيمُوا الْوَزْنَ بِالْقِسْطِ وَلَا تُخْسِرُوا الْمِيزَانَ
Ayah 10
زمین کو اس نے سب مخلوقات کے لیے بنایا
وَالْأَرْضَ وَضَعَهَا لِلْأَنَامِ
Ayah 11
اس میں ہر طرح کے بکثرت لذیذ پھل ہیں کھجور کے درخت ہیں جن کے پھل غلافوں میں لپٹے ہوئے ہیں
فِيهَا فَاكِهَةٌ وَالنَّخْلُ ذَاتُ الْأَكْمَامِ
Ayah 12
طرح طرح کے غلے ہیں جن میں بھوسا بھی ہوتا ہے اور دانہ بھی
وَالْحَبُّ ذُو الْعَصْفِ وَالرَّيْحَانُ
Ayah 13
پس اے جن و انس، تم اپنے رب کی کن کن نعمتوں کو جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 14
انسان کو اُس نے ٹھیکری جیسے سوکھے سڑے ہوئے گارے سے بنایا
خَلَقَ الْإِنسَانَ مِن صَلْصَالٍ كَالْفَخَّارِ
Ayah 15
اور جن کو آگ کی لپٹ سے پیدا کیا
وَخَلَقَ الْجَانَّ مِن مَّارِجٍ مِّن نَّارٍ
Ayah 16
پس اے جن و انس، تم اپنے رب کے کن کن عجائب قدرت کو جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 17
دونوں مشرق اور دونوں مغرب، سب کا مالک و پروردگار وہی ہے
رَبُّ الْمَشْرِقَيْنِ وَرَبُّ الْمَغْرِبَيْنِ
Ayah 18
پس اے جن و انس، تم اپنے رب کی کن کن قدرتوں کو جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 19
دو سمندروں کو اس نے چھوڑ دیا کہ باہم مل جائیں
مَرَجَ الْبَحْرَيْنِ يَلْتَقِيَانِ
Ayah 20
پھر بھی اُن کے درمیان ایک پردہ حائل ہے جس سے وہ تجاوز نہیں کرتے
بَيْنَهُمَا بَرْزَخٌ لَّا يَبْغِيَانِ
Ayah 21
پس اے جن و انس، تم اپنے رب کی قدرت کے کن کن کرشموں کو جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 22
اِن سمندروں سے موتی اور مونگے نکلتے ہیں
يَخْرُجُ مِنْهُمَا اللُّؤْلُؤُ وَالْمَرْجَانُ
Ayah 23
پس اے جن و انس، تم اپنے رب کی قدرت کے کن کن کمالات کو جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 24
اور یہ جہاز اُسی کے ہیں جو سمندر میں پہاڑوں کی طرح اونچے اٹھے ہوئے ہیں
وَلَهُ الْجَوَارِ الْمُنشَآتُ فِي الْبَحْرِ كَالْأَعْلَامِ
Ayah 25
پس اے جن و انس، تم اپنے رب کے کن کن احسانات کو جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 26
ہر چیز جو اس زمین پر ہے فنا ہو جانے والی ہے
كُلُّ مَنْ عَلَيْهَا فَانٍ
Ayah 27
اور صرف تیرے رب کی جلیل و کریم ذات ہی باقی رہنے والی ہے
وَيَبْقَىٰ وَجْهُ رَبِّكَ ذُو الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ
Ayah 28
پس اے جن و انس، تم اپنے رب کے کن کن کمالات کو جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 29
زمین اور آسمانوں میں جو بھی ہیں سب اپنی حاجتیں اُسی سے مانگ رہے ہیں ہر آن وہ نئی شان میں ہے
يَسْأَلُهُ مَن فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ كُلَّ يَوْمٍ هُوَ فِي شَأْنٍ
Ayah 30
پس اے جن و انس، تم اپنے رب کی کن کن صفات حمیدہ کو جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 31
اے زمین کے بوجھو، عنقریب ہم تم سے باز پرس کرنے کے لیے فارغ ہوئے جاتے ہیں
سَنَفْرُغُ لَكُمْ أَيُّهَ الثَّقَلَانِ
Ayah 32
(پھر دیکھ لیں گے کہ) تم اپنے رب کے کن کن احسانات کو جھٹلاتے ہو
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 33
اے گروہ جن و انس، گر تم زمین اور آسمانوں کی سرحدوں سے نکل کر بھاگ سکتے ہو تو بھاگ دیکھو نہیں بھاگ سکتے اِس کے لیے بڑا زور چاہیے
يَا مَعْشَرَ الْجِنِّ وَالْإِنسِ إِنِ اسْتَطَعْتُمْ أَن تَنفُذُوا مِنْ أَقْطَارِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ فَانفُذُوا ۚ لَا تَنفُذُونَ إِلَّا بِسُلْطَانٍ
Ayah 34
اپنے رب کی کن کن قدرتوں کو تم جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 35
(بھاگنے کی کوشش کرو گے تو) تم پر آگ کا شعلہ اور دھواں چھوڑ دیا جائے گا جس کا تم مقابلہ نہ کر سکو گے
يُرْسَلُ عَلَيْكُمَا شُوَاظٌ مِّن نَّارٍ وَنُحَاسٌ فَلَا تَنتَصِرَانِ
Ayah 36
اے جن و انس، تم اپنے رب کی کن کن قدرتوں کا انکار کرو گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 37
پھر (کیا بنے گی اُس وقت) جب آسمان پھٹے گا اور لال چمڑے کی طرح سرخ ہو جائے گا؟
فَإِذَا انشَقَّتِ السَّمَاءُ فَكَانَتْ وَرْدَةً كَالدِّهَانِ
Ayah 38
اے جن و انس (اُس وقت) تم اپنے رب کی کن کن قدرتوں کو جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 39
اُس روز کسی انسان اور کسی جن سے اُس کا گناہ پوچھنے کی ضرورت نہ ہوگی
فَيَوْمَئِذٍ لَّا يُسْأَلُ عَن ذَنبِهِ إِنسٌ وَلَا جَانٌّ
Ayah 40
پھر (دیکھ لیا جائے گا کہ) تم دونوں گروہ اپنے رب کے کن کن احسانات کا انکار کرتے ہو
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 41
مجرم وہاں اپنے چہروں سے پہچان لیے جائیں گے اور انہیں پیشانی کے بال اور پاؤں پکڑ پکڑ کر گھسیٹا جائے گا
يُعْرَفُ الْمُجْرِمُونَ بِسِيمَاهُمْ فَيُؤْخَذُ بِالنَّوَاصِي وَالْأَقْدَامِ
Ayah 42
اُس وقت تم اپنے رب کی کن کن قدرتوں کو جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 43
(اُس وقت کہا جائے گا) یہ وہی جہنم ہے جس کو مجرمین جھوٹ قرار دیا کرتے تھے
هَـٰذِهِ جَهَنَّمُ الَّتِي يُكَذِّبُ بِهَا الْمُجْرِمُونَ
Ayah 44
اُسی جہنم اور کھولتے ہوئے پانی کے درمیان وہ گردش کرتے رہیں گے
يَطُوفُونَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ حَمِيمٍ آنٍ
Ayah 45
پھر اپنے رب کی کن کن قدرتوں کو تم جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 46
اور ہر اُس شخص کے لیے جو اپنے رب کے حضور پیش ہونے کا خوف رکھتا ہو، دو باغ ہیں
وَلِمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّهِ جَنَّتَانِ
Ayah 47
اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 48
ہری بھری ڈالیوں سے بھرپور
ذَوَاتَا أَفْنَانٍ
Ayah 49
اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 50
دونوں باغوں میں دو چشمے رواں
فِيهِمَا عَيْنَانِ تَجْرِيَانِ
Ayah 51
اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 52
دونوں باغوں میں ہر پھل کی دو قسمیں
فِيهِمَا مِن كُلِّ فَاكِهَةٍ زَوْجَانِ
Ayah 53
اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 54
جنتی لوگ ایسے فرشوں پر تکیے لگا کے بیٹھیں گے جن کے استر دبیز ریشم کے ہوں گے، اور باغوں کی ڈالیاں پھلوں سے جھکی پڑ رہی ہوں گی
مُتَّكِئِينَ عَلَىٰ فُرُشٍ بَطَائِنُهَا مِنْ إِسْتَبْرَقٍ ۚ وَجَنَى الْجَنَّتَيْنِ دَانٍ
Ayah 55
اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 56
اِن نعمتوں کے درمیان شرمیلی نگاہوں والیاں ہوں گی جنہیں اِن جنتیوں سے پہلے کسی انسان یا جن نے چھوا نہ ہوگا
فِيهِنَّ قَاصِرَاتُ الطَّرْفِ لَمْ يَطْمِثْهُنَّ إِنسٌ قَبْلَهُمْ وَلَا جَانٌّ
Ayah 57
اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 58
ایسی خوبصورت جیسے ہیرے اور موتی
كَأَنَّهُنَّ الْيَاقُوتُ وَالْمَرْجَانُ
Ayah 59
اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 60
نیکی کا بدلہ نیکی کے سوا اور کیا ہو سکتا ہے
هَلْ جَزَاءُ الْإِحْسَانِ إِلَّا الْإِحْسَانُ
Ayah 61
پھر اے جن و انس، اپنے رب کے کن کن اوصاف حمیدہ کا تم انکار کرو گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 62
اور اُن دو باغوں کے علاوہ دو باغ اور ہوں گے
وَمِن دُونِهِمَا جَنَّتَانِ
Ayah 63
اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 64
گھنے سرسبز و شاداب باغ
مُدْهَامَّتَانِ
Ayah 65
اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 66
دونوں باغوں میں دو چشمے فواروں کی طرح ابلتے ہوئے
فِيهِمَا عَيْنَانِ نَضَّاخَتَانِ
Ayah 67
اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 68
اُن میں بکثرت پھل اور کھجوریں اور انار
فِيهِمَا فَاكِهَةٌ وَنَخْلٌ وَرُمَّانٌ
Ayah 69
اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 70
اِن نعمتوں کے درمیان خوب سیرت اور خوبصورت بیویاں
فِيهِنَّ خَيْرَاتٌ حِسَانٌ
Ayah 71
اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 72
خیموں میں ٹھیرائی ہوئی حوریں
حُورٌ مَّقْصُورَاتٌ فِي الْخِيَامِ
Ayah 73
اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 74
اِن جنتیوں سے پہلے کبھی انسان یا جن نے اُن کو نہ چھوا ہوگا
لَمْ يَطْمِثْهُنَّ إِنسٌ قَبْلَهُمْ وَلَا جَانٌّ
Ayah 75
اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 76
وہ جنتی سبز قالینوں اور نفیس و نادر فرشوں پر تکیے لگا کے بیٹھیں گے
مُتَّكِئِينَ عَلَىٰ رَفْرَفٍ خُضْرٍ وَعَبْقَرِيٍّ حِسَانٍ
Ayah 77
اپنے رب کے کن کن انعامات کو تم جھٹلاؤ گے؟
فَبِأَيِّ آلَاءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبَانِ
Ayah 78
بڑی برکت والا ہے تیرے رب جلیل و کریم کا نام
تَبَارَكَ اسْمُ رَبِّكَ ذِي الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ

Quran

is the holy scripture of Islam. Muslims believe that it is the literal word of Allah (سُبْحَانَهُ وَتَعَالَى‎), revealed to the Prophet Muhammad (صلى الله عليه وسلم) over a period of 23 years. The Quran is composed of 114 Suras (chapters) and contains 6,236 Ayat (verses). Muslim beliefs and practices are based on the Quran and the Sunnah (the teachings and example of Muhammad (صلى الله عليه وسلم)).

Meccan Surahs

The Meccan Surahs are the earliest revelations that were sent down to the Prophet Muhammad (صلى الله عليه وسلم). They were revealed in Mecca, hence their name. These revelations form the foundation of the Islamic faith and contain guidance for Muslims on how to live their lives. The Meccan Surahs are also notable for their poetic beauty and lyrical prose.

Medinan Surahs

The Medinan Surahs of the noble Quran are the latest 24 Surahs that, according to Islamic tradition, were revealed at Medina after Prophet Muhammad's (صلى الله عليه وسلم) hijra from Mecca. These Surahs were revealed by Allah (سبحانه و تعالى) when the Muslim community was larger and more developed, as opposed to their minority position in Mecca.

Receive regular updates

* indicates required